Only the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood can ensure economic prosperity according to our Great Deen.صرف نبوت کے طریقے پر قائم خلافت ہی ہمارے عظیم دین کے نفاذ کے ذریعے معاشی آسودگی کو یقینی بنا سکتی ہے۔ Islam rejects the growth based e... [موبايل]
موبايل, islamic, economy
Only the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood can ensure economic prosperity according to our Great Deen.
صرف نبوت کے طریقے پر قائم خلافت ہی ہمارے عظیم دین کے نفاذ کے ذریعے معاشی آسودگی کو یقینی بنا سکتی ہے۔
Islam rejects the growth based economic model which focuses on production, through an economic model which focuses on distribution and circulation of wealth.
۔ اسلام بڑھوتری (growth) کی بنیاد پر مبنی سرمایہ دارانہ معاشی نظام کومسترد کرتا ہے جس میں صرف پیداوار کوبڑھانے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ اسلام ایک منفرد معاشی نظام پیش کرتا ہے جس کے تحت معاشرے میں موجود دولت کو تقسیم اور دولت کو گردش میں لانے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔
Islam rejects the idea of interest based loans as instruments of financing economic activity, whilst ensuring partnerships as investment vehicles instead.
اسلام معاشی اور کاروباری سرگرمیوں کے لیے سودی قرضوں پر مبنی طریقہ کار کو مسترد کرتا ہے اور اس کی جگہ سرمایہ کاری کے لیے افراد کے درمیان اشتراک (partnership ) کے تصور کو اختیار کرتا ہے۔
Islam rejects the weak fiat currency, backed by the legal tender of the state alone, and mandates the stable to issue bi-metallic currency, based on Gold and Silver.
اسلام کمزور کاغذی کرنسی کومسترد کرتا ہے جس کے پیچھے صرف ریاست کا انتظامی حکم ہوتا ہے اور سونے اورچاندی کی بنیاد پر کرنسی کے اجرا کا حکم دیتا ہے جس سے کرنسی کی قدر میں استحکام رہتا ہے۔
Islam explicitly rejects interest accumulating foreign loans.
اسلام واضح طور پر غیرملکی سودی قرضوں کو مسترد کرتا ہےجو بڑھتے ہی جاتے ہیں۔
Islam uniquely advocates three forms of ownership, the private, public and state properties.
اسلام کے نزدیک ملکیت تین طرح کی ہوتیں ہیں: نجی ملکیت، ریاستی ملکیت اور عوامی ملکیت۔
Islam uniquely mandates that energy and mineral resources are public property, which cannot be privatized, so their revenues go to the State Treasury to be spent on the citizens.v
اسلام توانائی اور معدنی وسائل کو عوامی ملکیت قرار دیتاہے جن کی نجکاری کسی صورت بھی نہیں ہوسکتی لہٰذا ان سے حاصل ہونے والے محاصل ریاست کے خزانے میں جاتے ہیں اور عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوتےہیں۔
Islam prohibits oppressive taxation such as general sales tax and income tax, advocating wealth based revenue generation instead.
اسلام ظالمانہ ٹیکسوں ، جیسا کہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس، کو حرام قرار دیتا ہے اور دولت کی بنیاد پر محاصل کے حصول کا تصور پیش کرتا ہے۔
Islam rejects democracy and hence resources in the economy are not distributed according to the political clout of different groups, but according to the needs of the population.
۔ اسلام جمہوریت کو مسترد کرتا ہے اور اس طرح معیشت میں موجود وسائل مختلف سیاسی گروہوں کے دباؤ کے نتیجےمیں تقسیم نہیں ہوتے بلکہ آبادی کی ضروریات کے مطابق تقسیم ہوتے ہیں۔
So let us all strive to bring the economic vision of Islam to life by re-establishing the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood.
۔ لہٰذا ہمیں نبوت کے طریقے پر خلافت قائم کرنے کی زبردست جدوجہد کرنی چاہیے تا کہ اسلام کامعاشی نظام ہم پر نافذ ہو