All Muslim Lands are under the obligation to rule by Islam, through the Khilafah. Just like Salah, we do not have any other example to imitate, but that of the Prophet ﷺ. The Khulafaa Rashidun (ra) ruled by Islam according to his ﷺ methodology, and so ... [موبايل]
موبايل, unify, muslim, lands
All Muslim Lands are under the obligation to rule by Islam, through the Khilafah. Just like Salah, we do not have any other example to imitate, but that of the Prophet ﷺ. The Khulafaa Rashidun (ra) ruled by Islam according to his ﷺ methodology, and so must we. Just because a hukm of Islam was mis-implemented, does not mean it is abrogated. Instead, it must be restored to its original shape and form. If some people of rule in the past abused power, this does not absolve the Muslim Lands of their responsibility to live by the rules of Allah ﷻ. The Shariah of our beloved Prophet Muhammad ﷺ establishes that there must be an authority, ruling by Islam. The Seerah of the Last Messenger ﷺ established that he was ordered by Allah ﷻ to actively seek power and authority, until Allah ﷻ finally granted him Nasr in al-Madinah al-Munawwarah. After the Second Pledge of Aqabah, he ﷺ ruled by Islam practically.
تمام مسلم ممالك صرف خلافت کے ذریعے هی اسلام سے حکمرانی کے پابند ہیں۔ جس طرح صلاۃ میں ہمارے پاس سواۓ رسول الله ﷺ كے اور کوئی مثال نہیں ہے كه جس کی پیروی کی جاسکے، بالكل ایسا ہی معاملہ حکمرانی کا بھی ہے ۔ خلفائے راشدینؓ نے آپ (ﷺ) کے طریقہ کے مطابق هی اسلام سے حکومت کی اور ہمیں بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔ اگر ماضی میں اسلام کے کسی حکم کے نفاذ میں كوئی كمی یا كوتاهی ہو بهی گئی ہو تو اس کا هرگز یه مطلب نہیں هے كہ اسلام كو ہی منسوخ کر دیا جائے ۔بلکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اسے اس کی اصل شکل و صورت میں بحال کردیا جائے۔ اسی طرح اگر ماضی میں کچھ حکمرانوں نے طاقت کا غلط استعمال کیا تو اس سے مسلم سرزمین اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے قوانین کے مطابق زندگی گزارنے کی ذمہ داری سے بری نہیں ہوجاتی۔ ہمارے پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت كا تقاضا ہے کہ اسلام سے حکومت کرنے والی ایک اتھارٹی ہونی چاہیے۔چنانچہ خاتم النبین رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مباركه سے یه ثابت ہے کہ آپ کو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے یہی حکم دیا گیا تھا کہ وہ مستعدی و سرگرمی سے نصرة (مادی مدد) کی تلاش کریں، یہاں تک کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے انہیں مدینہ منورہ میں نصر عطا کی اور یوں عقبہ کی دوسری بیعت کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عملی طور پر اسلام كی حکمرانی كا نفاذ كیا۔
#Time4Khilafah