أيها المسلمون: إن يهود ليسوا بأهل قتال | HTMedia | إعلاميات حزب التحرير

O Muslims: The Jews are not people of fighting, for Al-Qawi Al-Aziz says: [لَنْ يَضُرُّوكُمْ إِلَّا أَذًى وَإِنْ يُقَاتِلُوكُمْ يُوَلُّوكُمُ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنْصَرُونَ] “They can never inflict harm on you, except a little annoyance. But if they...

o, muslims, the, jews, are, not, people, of, fighting, for, al-qawi, al-aziz, says, [لَنْ, يَضُرُّوكُمْ, إِلَّا, أَذًى, وَإِنْ, يُقَاتِلُوكُمْ, يُوَلُّوكُمُ, الْأَدْبَارَ, ثُمَّ, لَا, يُنْصَرُونَ], “they, can, never, inflict, harm, on, you, except, a, if

أيها المسلمون: إن يهود ليسوا بأهل قتال

إعجابات: 0 (0%)
نشر بواسطة: OsAdmin | التاريخ: 11/05/2024 | المشاهدات: 0
O Muslims: The Jews are not people of fighting, for Al-Qawi Al-Aziz says:
[لَنْ يَضُرُّوكُمْ إِلَّا أَذًى وَإِنْ يُقَاتِلُوكُمْ يُوَلُّوكُمُ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنْصَرُونَ]
 
“They can never inflict harm on you, except a little annoyance. But if they meet you in battle, they will flee and they will have no helpers” [TMQ Surah Aal-i-Imran: 111]. 
 
 
أيها المسلمون: إن يهود ليسوا بأهل قتال فقد قال القوي العزيز: ﴿لَنْ يَضُرُّوكُمْ إِلَّا أَذًى وَإِنْ يُقَاتِلُوكُمْ يُوَلُّوكُمُ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنْصَرُونَ﴾
 
اے مسلمانو!
یہودجنگجو قوم نہیں۔  اللہ القوی العزیز کا فرمان ہے:
 
 
﴿لَنْ  یَّضُرُّوْكُمْ  اِلَّاۤ  اَذًىؕوَ اِنْ  یُّقَاتِلُوْكُمْ  یُوَلُّوْكُمُ  الْاَدْبَارَثُمَّ  لَا  یُنْصَرُوْنَ﴾
 
’’یہ تمہیں معمولی ستانے کے علاوہ کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے اور اگر تم سے لڑیں گے تو تمہارے سامنے سے پیٹھ پھیر جائیں گے پھر ان کی مدد نہیں کی جائے گی‘‘(سورۃ آل عمران : 3:111)۔
 
O Muslims: The Jews are not people of fighting, for Al-Qawi Al-Aziz says:
 
[لَنْ يَضُرُّوكُمْ إِلَّا أَذًى وَإِنْ يُقَاتِلُوكُمْ يُوَلُّوكُمُ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنْصَرُونَ]
 
“They can never inflict harm on you, except a little annoyance. But if they meet you in battle, they will flee and they will have no helpers” [TMQ Surah Aal-i-Imran: 111]. They will not be able to stand except with a rope from Allah and a rope from people:
 
[ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ أَيْنَ مَا ثُقِفُوا إِلَّا بِحَبْلٍ مِنَ اللهِ وَحَبْلٍ مِنَ النَّاسِ]
 
“They will be stricken with disgrace wherever they go, unless they are protected by a covenant with Allah or a treaty with the people” [TMQ Surah Aal-i-Imran: 112].
 
Their rope with Allah has been severed since their disobedience of their Prophets (as), and all that remains for them is the rope of the people. Britain and its agents were their rope, when the Jewish entity was established. Now America and its agents from the rulers in the Muslim countries are their new rope. The agent rulers are the most influential part in preventing the armies from fighting the Jews, in implementation of the orders of the kaffir colonialists, and in keeping this rope extended, to support the Jews and preserve their entity. This rope will not be severed except by fighting, led by a truthful and sincere leader, who scatters them from behind them, and fulfills the saying of the Prophet (saw): Muslim narrated in his Sahih on the authority of Nafi’ on the authority of Ibn Umar on the authority of the Prophet (saw), who said:
 
 
«لَتُقَاتِلُنَّ الْيَهُودَ فَلَتَقْتُلُنَّهُمْ..» “You will fight the Jews and you will kill them...”
 
 
 
أيها المسلمون: إن يهود ليسوا بأهل قتال فقد قال القوي العزيز: ﴿لَنْ يَضُرُّوكُمْ إِلَّا أَذًى وَإِنْ يُقَاتِلُوكُمْ يُوَلُّوكُمُ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنْصَرُونَ﴾ ولا تقوم لهم قائمة إلا بحبل من الله وحبل من الناس ﴿ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ أَيْنَ مَا ثُقِفُوا إِلَّا بِحَبْلٍ مِنَ اللهِ وَحَبْلٍ مِنَ النَّاسِ﴾، وحبلهم مع الله قد انقطع منذ عصيانهم أنبياءهم ولم يبق لهم إلا حبل الناس، فكانت بريطانيا وعملاؤها حبلهم عند إنشاء كيان يهود، والآن أمريكا وعملاؤها من الحكام في بلاد المسلمين هم حبلهم الجديد، والعملاء الحكام هم الجزء الأقوى تأثيراً في منع الجيوش من قتال يهود تنفيذاً لأوامر الكفار المستعمرين، ومن ثم إبقاء هذا الحبل ممدوداً لدعم يهود والحفاظ على كيانهم.. وهذا الحبل لا يقطعه إلا قتال يقوده قائد صادق مخلص يشرد بهم من خلفهم ويحقق قوله ﷺ: أخرج مسلم في صحيحه... عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: «لَتُقَاتِلُنَّ الْيَهُودَ فَلَتَقْتُلُنَّهُمْ..».
 
 
اے مسلمانو!
 
یہودجنگجو قوم نہیں۔  اللہ القوی العزیز کا فرمان ہے:
 
 
 
﴿لَنْ  یَّضُرُّوْكُمْ  اِلَّاۤ  اَذًىؕوَ اِنْ  یُّقَاتِلُوْكُمْ  یُوَلُّوْكُمُ  الْاَدْبَارَثُمَّ  لَا  یُنْصَرُوْنَ﴾
 
’’یہ تمہیں معمولی ستانے کے علاوہ کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے اور اگر تم سے لڑیں گے تو تمہارے سامنے سے پیٹھ پھیر جائیں گے پھر ان کی مدد نہیں کی جائے گی‘‘(سورۃ آل عمران : 3:111)۔ 
 
 
 
یہ قوم اللہ کی رسی یا  لوگوں کی رسی کے بغیر کھڑی نہیں ہو سکتی:
 
 
 
﴿ضُرِبَتْ عَلَیْهِمُ الذِّلَّةُ اَیْنَ مَا  ثُقِفُوْۤا  اِلَّا  بِحَبْلٍ  مِّنَ  اللّٰهِ  وَ  حَبْلٍ  مِّنَ  النَّاسِ﴾
 
"ان پر ہر جگہ ذلت مسلط کردی گئی ہے سوائے اس کے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی یا  لوگوں کی پناہ میں ہوں" (سورۃ آل عمران ، 3:112)۔
 
 
 
  اللہ کے ساتھ ان کی رسی (پناہ) اس وقت سے کٹ چکی ہے جب انہوں نے اپنے انبیاؑء کی نافرمانی کی اور اب انکے پاس لوگوں کی رسی (پناہ) کے سوا کچھ نہیں بچا۔ جب یہودی وجود قائم ہوا،  تو برطانیہ اور اس کے ایجنٹ اُس کی رسی تھے اور اب امریکہ اور مسلم ممالک کے حکمرانوں میں اس کے ایجنٹ اُس کی نئی رسیاں ہیں۔ استعماری کفار کے حکم کے مطابق افواج کو یہودیوں سے لڑنے سے روکنے میں سب سے زیادہ اثرورسوخ ان ایجنٹ حکمرانوں کا ہے۔ اس طرح اس رسی کو یہودیوں کی حمایت اور انکے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے ڈھیل مل رہی ہے۔ یہ رسی صرف اس جنگ سے کاٹی جا سکتی ہے جس کی قیادت ایک دیانتدار اور مخلص رہنما کرے، جو یہود کے ساتھ ساتھ ان کے پیچھے والوں کو بھی تتر بتر کر دے گا اور رسول اللہﷺ کے اس ارشاد کو پورا کرے گا،  جسے مسلم نے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے کہ نافع نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے  فرمایا:
 
 
 
«لَتُقَاتِلُنَّ الْيَهُودَ فَلَتَقْتُلُنَّهُمْ..»
 
تم ضرور یہودیوں سے جنگ کرو گے اور ضرور انہیں قتل کرو گے"(صحیح مسلم)
 

الفئات:
» الولايات والمناطق
» الولايات والمناطق » باكستان

قنوات:
الولايات والمناطق